تائیوان سیمی کنڈکٹر مینوفیکچر کمپنی ہے جسے عرف عام میں ٹی ایس ایم سی کہا جاتا ہے یہ کمپنی تائیوان میں پائی جاتی ہے
Taiwan Semiconductor Manufacturing Company TSMC chipmaker ramping production Chip Industry |
تائیوان سیمی کنڈکٹر مینوفیکچر کمپنی
اسلام علیکم آج ہم آپ کو دنیا کی ایک ایسی اکلوتی کمپنی کے بارے میں بتائیں گے جس پر دنیا بھر کی بڑی بڑی کمپنیاں نثار کرتے ہیں اگر یہ کمپنی بند ہو جائے تو ایپل سیمسنگ فنی کلپس اور دنیا کے دیگر بڑی الیکٹرونکس دنیا تباہ و برباد ہو سکتی ہیں یہ کمپنی جس ملک میں واقع ہے اس کی کل آبادی کراچی شہر سے بھی کم ہے اور اسی کمپنی کی وجہ سے کوئی دوسرا ملک اس ملک پر حملہ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا آپ کو یہودی کمپنی ہے جو دنیا کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے اصل حقیقت کیا ہے یہ جاننے کے لیے قیمتی اور معلوماتی ویڈیو کو شروع سے لے کر آخر تک ضرور دیکھیے گا تو ایک چل کر اس طاقتور کمپنی کے بارے میں عام ہے جانتے ہیں ہیں نگر میں کمپنی کا نام تائیوان سیمی کنڈکٹر مینوفیکچر کمپنی ہے جسے عرف عام میں ٹی ایس ایم سی کہا جاتا ہے یہ کمپنی تائیوان میں پائی جاتی ہے جو رقبے اور آبادی کے اعتبار سے انتہائی چھوٹا ملک سمجھا جاتا ہے تاہم اس کی وجہ سے یہ ملک اس وقت دنیا کا سب سے طاقتور اور کوئی دوسرا ملک صرف اور صرف ٹی ایس ایم سی کی وجہ سے تائیوان پر حملہ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا عالمی سروے کے مطابق اگر یہ کمپنی نہ ہوتی تو آپ کے ہاتھ میں اتنے کم قیمت اور اتنے زیادہ حفیظ والے سمارٹ فون ہرگز نہ ہوتے دیش تائیوان ایک چھوٹا سا ملک ہے لیکن معاشی طور پر کافی حد تک مضبوط ہے یہ چھوٹا سا ملک ایشیا کی آٹھ بڑی معاشی طاقت جبکہ دنیا کی اٹھارہ بڑی معاشی طاقت بن چکا ہے.
Taiwan Semiconductor Manufacturing Company TSMC chipmaker ramping production Chip Industry |
سیمی کنڈکٹرز کا عمل
اس کی سب سے بڑی وجہ ٹی ایس ایم سی کمپنی ہے کیونکہ ٹی ایس ایم سی کمپنی میں جو سیمی کنڈکٹر بنائی جاتی ہے اس کے ہر کونے میں جھوٹی سے لے کر بڑی ڈیوائس اس میں استعمال کیا جاتا ہے چاہے وہ ٹیلی ویژن ہو یا ائرکنڈیشن ریفریجریٹر ہو یا واشنگ مشین کا رویہ کمپیوٹر ہوائی جہازوں یہ ڈیجیٹل کیمرہ سمارٹ و لوازمات کڑیاں اس کے علاوہ دنیا کے ہر طرح کے الیکٹرانک ڈیوائسز میں انچ کا استعمال کیا جاتا ہے یہاں تک کہ جدید ترین ہتھیار ہوتے ہیں جیسا کہ جنگی جہاز ٹینکس اور جدید تو بہاروں میں بھی سیمی کنڈکٹرز کا عمل ہے دوستو دنیا کے سب سے بہترین سیمی کنڈکٹرز ٹی ایس ایم سی کمپنی تیار کرتی ہیں یہ جان کر آپ یقیناًحیران ہوں گے کہ اس وقت پوری دنیا میں صرف دو ہی کمپنیاں ایسی ہیں جو دس نینو میٹر سے کم لمبائی کی چکوت ادا کرتی ہیں ایک تو ٹی ایس ایم سی اور دوسری سیم سنگ کمپنی کمپنی دنیا میں ٹوٹل ایس 6 کی ڈیمانڈ کو 10 فیصد پورا کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ اب ٹی ایس ایم سی نے 59 میٹر سے بھی کم چیک کو مارکیٹ میں متعارف کروا دیا ہے ہے نانو میٹر میں کسی بھی چیز کی لمبائی کو ماپا جاتا ہے ایک نینو میٹر ایک انسانی بال سے بھی دس گنا زیادہ باریک ہوتا ہے یہ نینو میٹر ریڈر کے ذریعے کسی بھی ڈیوائس کو کنٹرول کرتا ہے ٹرانسلیٹر جتنے چھوٹے ہوں گے اتنی زیادہ ایک جیب میں لگائے جاسکتے ہیں اور جس میں جتنے زیادہ ٹرانزسٹرز ہوں گے وہ چپس کی اتنی زیادہ کرو کی پوری دنیا میں سیمی کنڈکٹرز کی ڈیمانڈ میں سے 92 فیصد ہے ٹی ایس ایم سی پورا کرتی ہے اور اس کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ڈی این سی کے تیار کردہ چپ بہت اچھی اور کم قیمت ہوتی ہے ایک چھوٹے بٹن جتنی جیب میں کم از کم 50 بلین ٹرانسسٹرز لگے ہوتے ہیں جس سے اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ جس کی تیاری کتنا کٹھن مرحلہ ہے ان دنوں چیز کو بنانے کے لئے سب سے پہلے کس نبی کو آرے سے کاٹا جاتا ہے جو کہ بہت ہی زیادہ باریک ہوتے ہیں ٹی ایس ایم سی میں کام کرنے والے انجینئرز کو خصوصی لباس پہننا پڑتا ہے جسے پر ڈوگر کہتے ہیں کیونکہ اگر کسی ایک عنوان پر کے اوپر دھول کا سب سے چھوٹا ذرا بھی لگ جائے تو پوری چپل ناکارہ ہو سکتی ہے ان میں کاپر کی تار کا استعمال بھی کیا جاتا ہے نظر میں اس وقت دنیا کی بہترین جگہ بنانے کا اعزاز بھی سائنسی ہیں اپنے نام کر چکے ہیں اصل میں اس پہ سب سے پہلے امریکہ نے 90 کی دہائی میں بنایا تھا کمپنی تھی لیکن 1980 کے بعد یو ایس اے جاپانی کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے لگا جس دوران جاپان تیزی سے ترقی کرنے لگا جب امریکہ نے ایسی کمپنیوں کو بند کرنے کا عندیہ دیا جن پر منافقت اور زیادہ آتی تھی اس وقت بہت مہنگے ہونے کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک میں اس کی ڈیمانڈ نہ ہونے کے برابر تھے اس وجہ کے پیش نظر جب بنانے والی کمپنیاں بند کر دی لیکن اس دوران کمال عقلمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مورس ٹانگنے آصف کے مستقبل قریب میں زیادہ ڈیمانڈ کو بھانپ لیا اور اس سے حاصل ہونے والے منافع کو بھی نظر میں رکھا اور اس گولڈن چانس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پہلے امریکہ میں اپنا کاروبار شروع کیا لیکن حکومت نے ان کو خاص توجہ دیں اس کے بعد ایوان نے اپنے ملک میں ایک ایسی کمپنی بنانے کی آفر کی جو صرف سیمی کنڈکٹرز بنائے گی خوش قسمتی سے مور جانی مسافر کو قبول کرلیا اور 1987 میں ٹی ایس ایم سی کی شروعات کی جنگ میں سب سے پہلے ایک کمپنی کو ٹارگٹ کرنے کے لئے اس کو اتنی کم قیمت میں فروخت کیا کہ اس کا منافق اور لگ جائے گا فیاض کمپنی نقصان اٹھاتے ہیں
Taiwan Semiconductor Manufacturing Company TSMC chipmaker ramping production Chip Industry |
تائیوان کی پروڈکشن
مگر اس دل جمعی سے کام کرنے کا فائدہ یہ ہوا کہ آج یہی کمپنی کسی کو خاطر میں نہیں لاتے منافع کماتی ہے اور دنیا کی تمام نامی گرامی کمپنیاں جیسے فیصلہ اینجل ہواوے ایپل اور سام سنگ ٹی ایس ایم سی پر انحصار کرتے ہیں یہ 59 میٹر کیچپ بنانے والے دنیا میں واحد کمپنی ہیں اس کے مدمقابل آنے والی کوئی بھی دوسری کمپنی موجود ہیں 230 ایسی کے ماہرین کے مطابق آنے والے پندرہ سالوں میں کوئی بھی کمپنی اس کو شیئر نہیں کر سکیں گے اس بنا پر امریکہ اور چین کے درمیان باقاعدہ ٹیکنیکل جنگ چھڑ چکی ہے دونوں حریف ممالک اس کمپنی کو اپنے ملک میں پروڈکشن کرنے کے لیے بلین ڈالرز کی آفر دیتے رہتے ہیں یہ سائنسی کی برانچ عمر میں بھی ہے لیکن وہاں کی پروڈکشن تائیوان کی پروڈکشن کا صرف دس فیصد ہے امریکہ اگر چاہے تو اس پہ اس پروڈکشن کر سکتا ہے لیکن ایسا کرنے کے لیے امریکہ کو طالبان کی نسبت چار گنا زیادہ اخراجات ادا کرنا پڑیں گے ہمیں بنانا بہت مہنگا پڑتا ہے اس سلسلے میں انہوں نے بہت کوشش کی کہ وہ اس ٹیم کو بنا سکے مگر بے سود ہے وہ لوگ اس ٹیکنالوجی کو اینڈ ٹیکنالوجی کا نام دیتے ہیں مگر ٹی ایس ایم سی نے اس مفروضے کو رد کر دیا ہے اس کمپنی کے مالکان کا کہنا ہے کہ سال 2025 تک ہم دونوں میٹر کیچپ بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے جس کا مطلب ہے کہ ٹی ایس ایم سی والوں نے اس ٹیکنالوجی کو اور بھی زیادہ اڈوانس کر دیا ہے تو ان ایشوز کو مزید چھوٹا کرتا جا رہا ہے امریکہ اور جانا جیسے کمال کا سب کے لیے تائیوان پر انحصار کرتے ہیں اسی وجہ سے امریکہ تائیوان کو ہر ملک سے بچانے کے لیے ہمیشہ تیار رہتا ہے جن کو امریکی معیشت میں نمایاں حیثیت حاصل ہے لہذا میں چائنا ہمیشہ سے تائیوان کہہ رہا ہیں جن کی عمر میں اتنی زیادہ ہے کہ صرف ایک گھنٹے میں تو ان پر قبضہ کر سکتی ہے لیکن تائیوان معاشی طور پر اتنا مضبوط ہو چکا ہے کہ چین کو ہاتھ سے نہیں آتا کیونکہ اگر تائیوان کو کچھ ہوا تو امریکہ جاپان اور بھارت جیسے ممالک جانا پر چڑھ دوڑیں گے کرنے کے بعد جانا پوری طرح سے ایس ایم ایس پر قابض ہو جائے گا اور ان سیمی کنڈکٹرز کو من چاہے مہنگے داموں فروخت کرے گا
Taiwan Semiconductor Manufacturing Company TSMC chipmaker ramping production Chip Industry |
الیکٹرونکس اشیاء
لیکن اس وقت ٹی ایس ایم سی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ اس جنگ کا فائدہ نہیں بلکہ پوری دنیا کو نقصان ہوگا کیونکہ اگر چائے کسی ملکی فورسز کے ذریعے طالبان کا قبضہ ہوا تو مجبورا کمپنی کے تمام پلانٹ کو بند کرنا پڑے گا جس کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوں گے اور چرس مہنگی ہو جائیں گے
جس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا میں موجود الیکٹرونکس اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو جائے گا
Taiwan Semiconductor Manufacturing Company TSMC chipmaker ramping production Chip Industry |
0 Comments